Monday 6 April 2020

Sardar Usman Buzdar - Wikipedia

وزیرخوراک کے مستعفی ہونے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے دو مزید اعلیٰ عہدیداروں کو عہدے سے ہٹا دیا

لاہور : وزیرخوراک کے استعفیٰ کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے دو مزید اعلیٰ عہدیداروں کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے 2019 میں سیکریٹری خوراک پنجاب رہنے والے موجودہ کمشنر ڈی جی خان نسیم صادق کو عہدے سے ہٹا دیا ہے جبکہ 2019 میں ڈائریکٹر فوڈ پنجاب رہنے والے ظفر اقبال کو بھی او ایس ڈی بنا دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ آج وزیر خوراک پنجاب سمیع اللہ چوہدری عہدے سے مستعفی ہوگئے، وزیر خوراک پنجاب سمیع اللہ چوہدری نے اپنے عہدے سے استعفی دیا،سمیع اللہ چوہدری نے وزیراعلی پنجاب سے ملاقات میں استعفی دیا۔آٹا بحران کی رپورٹ میں وزیر خوراک پنجاب کو بھی ذمہ دار قرار دے دیا گیا تھا۔ وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے بھی سمیع اللہ چوہدری کے مستعفی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

سمیع اللہ چوہدری کا کہنا ہے کہ مجھ پر بے بنیاد الزام لگائے گئے جس کی وجہ سے رضاکارانہ طور پر عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں۔ مجھ پر الزام ہے کہ محکمہ کی ریفارمز نہیں کر سکا۔جب تک الزامات کلیئر نہیں ہوتے حکومتی عہدہ نہیں لوں گا۔انہوں نے کہا کہ جب تک میں خود کو بے قصور ثابت نہ کر لوں میں خود کو اس عہدے کے اہل نہیں سمجھتا۔ میں ہر فورم پر خود کو احتساب کے لیے پیش کرنے کے لئے تیار ہوں۔
ان کے بعد اب کمشنر ڈی جی خان نسیم صادق کو او ایس ڈی بنا دیا گیاہے ، وہ 2019 میں سیکریٹری خوراک رہے ہیں ، انہوں نے رضاکارانہ طور پر وزیراعلیٰ پنجاب کو پیشکش کی تھی کہ وہ انہیں انکوائری مکمل ہونے تک عہدے سے ہٹا دیں جس پر عثمان بزدار نے عملدرآمد کر دیا ہے ۔ان کے علاوہ 2019 میں ڈائریکٹر فورڈ پنجاب رہنے والے ظفر اقبال کو بھی عہدے سے ہٹاتے ہوئے او ایس ڈی بنا دیا گیاہے ۔

میو ہسپتال میں موجود کورونا سے متاثرہ غیرملکی مریض دم توڑ گیا

جاں بحق ہونے والا 73سالہ شخص کرغیزستان کا شہری تھا، رائیونڈ قرنطینہ سے میو ہسپتال لایا گیا تھا
     چیف ایگزیکٹو میوہسپتال                                                                          لاہور  میو ہسپتال میں موجود کورونا سے متاثرہ غیرملکی مریض دم توڑ گیا ہے۔ چیف ایگزیکٹو میوہسپتال ڈاکٹر اسد اسلم نے بتایا ہے کہ جاں بحق ہونے والا 73سالہ شخص کرغیزستان کا شہری تھا، رائیونڈ قرنطینہ سے میو ہسپتال لایا گیا تھا۔ انہوں نے مزید بتایا ہے کہ جاں بحق ہونے والا شخص ذیابطیس کا بھی مریض تھا۔

دوسری جانب پنجاب میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 1918ہوگئی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے تصدیق کی ہے کہ صوبے میں کورونا کے 1918کیسز موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا ہے کہ آج صوبے میں 1929ٹیسٹ کیے گے جن میں سے 455مثبت آئے، 8مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ صوبے میں اب روزانہ 3100ٹیسٹ ہو سکتے ہیں جبکہ مزید 9لیبز بھی پائپ لائن میں ہیں جس کے بعد ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت 5ہزار تک چلی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ وائرس سے متاثر ہونے والے فراد کو جلد از جلد قرنطینہ کر کے ہی اس وبا پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آج صوبے میں 1929ٹیسٹ کیے گے جن میں سے 455مثبت آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت 666مریض مختلف اضلاع میں ہیں جبکہ 536مریض تبلیغی مرکز میں قرنطینہ کیے گئے ہیں، 49افراد کو کیمپ جیل میں، 213افراد کو ڈیرہ غازی خان میں، 449کو ملتان میں اور 8افراد کو فیصل آباد میں قرنطینہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 8مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ لاہور میں 293، ننکانہ میں 13، قصور میں 8، راولپنڈی میں 58، جہلم میں 30، گجرانوالا میں 32، سیالکوٹ میں 17، نارووال میں 6، گجرات میں 93، حافظ آباد میں 6، منڈی بہاولدین میں 14، ملتان میں 4، وہاڑی میں 13، فیصل آباد میں 21، چنیوٹ میں 6، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 2، رحیم یار خان میں 3، سرگودھا میں 6، میانوالی میں 3، بہاولنگر میں 9، بہالپور میں 3، لودھراں میں 3، ڈیرہ غازی خان اور میں 18 جبکہ لیہ، شیخوپورہ، اٹک، خوشاب اور اوکاڑہ میں ایک ایک مریض موجود ہے۔                                          

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے کرونا وائرس کے معاملہ پر دفعہ 144 میں توسیع کر دی

islamabad hashtag on Twitter
اسلام آباد ۔  ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے کرونا وائرس کے معاملہ پر دفعہ 144 میں توسیع کر دی ہے۔ پیر کو جاری نوٹیفیکشن کے مطابق اب دفعہ 144، 14 اپریل تک لاگو رہے گی، کسی بھی قسم کے اجتماع پر پابندی ہو گی۔
بارہ کہو میں قرنطینہ کیے گئے تبلیغی جماعت کے تمام لوگ صحت یاب ہوگئے ہیں :  ڈی سی اسلام آباد 
ا بارہ کہو میں قرنطینہ کیے گئے تبلیغی جماعت کے تمام لوگ صحت یاب ہوگئے ہیں۔ ڈی سی اسلام آباد حمزہ شفاقت نے کہا ہے کہ بارہ کہو میں قرنطینہ کیے گئے تبلیغی جماعت کے تمام لوگ صحت یاب ہوگئے ہیں اور تبلیغی جماعت کے تمام لوگوں کے ٹیسٹ نیگیٹیو آچکے ہیں جس کے بعد اب کل تک وہ حفاظتی انتظامات کے ساتھ گھر جا سکیں گے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے کہا ہے کہ کل تک بارہ کہو کھول دیا جائے گا۔ 
                                                                  

                                      جہانگیر ترین چیئرمین ٹاسک فورس برائے زراعت کے عہدے سے برطرف    

میں کبھی کسی ٹاسک فورس کا چیئرمین نہیں رہا، جہانگیر ترین نے عہدے سے ہٹائے جانے کی تردید کردی کوئی مجھے  
     وہ نوٹیفکیشن دکھا سکتا ہے جس میں میری چیئرمین تعیناتی کا ذکر ہو برائے مہربانی اپنی معلومات درست کرلیں

اپاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر خان ترین کو آٹا و چینی بحران پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی ای) کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد چیئرمین ٹاسک فورس برائے زراعت کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ذرائع کے مطابق چینی اور آٹا بحران کے بارے میں رپورٹ آنے کے بعد جہانگیر ترین کو عہدے سے ہٹایا گیا اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین کے خلاف مزید کارروائی چینی و آٹا بحران انکوائری کمیشن کی سفارشات کے بعد ہوگی۔
اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق ترجمان برائے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل نے ٹوئٹ کی ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ جہانگیر ترین کو چیئرمین ٹاسک فورس برائے زراعت کے عہدے سے ہٹادیا گیا ہے۔


دوسری جانب جہانگیر ترین نے یہ خبر سامنے آنے کے بعد ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ یہ خبر بالکل بھی درست نہیں۔انہوں نے کہا کہ میں کبھی کسی ٹاسک فورس کا چیئرمین رہا ہی نہیں، کوئی مجھے وہ نوٹیفکیشن دکھا سکتا ہے جس میں میری چیئرمین تعیناتی کا ذکر ہو برائے مہربانی اپنی معلومات درست کرلیں۔

قبل ازیں اپنے ایک اور بیان میں جہانگیر ترین نے بتایا کہ میں شوگر انکوائری کمیشن کے ساتھ مکمل تعاون کررہا ہوں، کمیشن میری تین ملز سمیت 10 شوگر ملز کے حوالے سے تحقیقات میں مصروف ہے، ہم سے جو ریکارڈز مانگے جارہے ہیں وہ ہم دے رہے ہیں اور ہم نے اپنے سرور تک بھی رسائی دے دی ہے۔جہانگیر ترین نے کہا کہ ابھی تک کوئی بھی چیز ضبط نہیں کی گئی کیوں کہ ہم تمام مطالبات پورے کررہے ہیں، ہمارے پاس چھپانے کو کچھ نہیں۔
خیال رہے کہ 4 اپریل کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی ای) کی جانب سے آٹا و چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر لائی گئی تھی۔تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ملک میں چینی بحران کاسب سے زیادہ فائدہ حکمران جماعت کے اہم رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، دوسرے نمبر پر وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور تیسرے نمبر پر حکمران اتحاد میں شامل مونس الٰہی کی کمپنیوں نے فائدہ اٹھایا۔وزیراعظم عمران خان نے معاملے کی تحقیقات کے لیے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی ای) کو ذمہ داری سونپی تھی۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ اعلیٰ سطح کے کمیشن کی جانب سے مفصل فورنزک آڈٹ کا انتظار کررہے ہیں جو 25 اپریل تک کرلیا جائے گا